پاکستان کی مخصوص صورتحال میں عدالتوں کے اس گرتے معیار کے پس منظر پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ آئین سپریم نہیں بلکہ پارلیمنٹ سپریم ہے کیونکہ عدلیہ کو آئین لکھنے کا اختیار نہیں دیا جاسکتا، جس طرح آئین کی تشریح کرنے کے بہانے آرٹیکل 63A کے ساتھ کیا گیا ہے اور کورٹ آئین کو سپریم قرار دے کر اپنے تشریح کے پاور سے پارلیمنٹ کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے اور کرسکتی ہے جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوتے تب تک پارلیمنٹ سپریم ہے، جب ان کورٹوں میں جسٹس دراب پٹیل جیسے جج صاحبان ہوں گے ،اس وقت پارلیمنٹ نہیں، آئین سپریم ہو گا۔
https://www.express.pk/story/2475818/268/