پاکستان کی تاریخ ایسی ہی سوچ کا بٹوارہ ہے۔ ایک ہی چیز ہوتی ہے جس کی تشریح سول جمہوری قیادت کچھ اورکرتی ہے اور فوجی قیادت کچھ اور۔ اس بحث کو آگے بڑھانے سے پہلے ذرا ان سفاک اور بیمار لوگوں کی بات کرتے چلیں جنھوں نے حال ہی میں نہتے شہریوں کو چن چن کر بسوں سے نکالا اور ان کے شناختی کارڈز دیکھے اور ان کو بے دردی سے قتل کیا۔یہ قاتل جو اپنے آپ کو بلوچ قوم پرست کہتے ہیں، شاید یہ خود بلوچ نہیں ہیں بلکہ بلوچوں کے دشمن ہیں۔ بلوچوں کے ساتھ جو زیادتیاں ہورہی ہیں، غیربلوچوں کو قتل کرنے والے گینگز اس کیس کی تاثیرکو زائل کر رہے ہیں، ان حرکات سے بلوچ اپنا قومی مقدمہ ہارے رہے ہیں، جیتے نہیں رہے۔